تحریر: کامریڈ عرفان علی

بھارت کی ہوا لاہور پہنچ گیئ یہ خبر ایسے بریک کی جارہی ہے جیسے یہ بھی یا تو انڈیا کی سازش ہو،یا یہ ہوا ہندو ہو جو پاک صاف و شفاف ماحول کو پلید کرنے آئی ہو،جیسے یہ کافر ہوا ہی فیض کے اشکوں سے معطر باد صبا کی قاتل ہو۔

ہمارے ٹی وی چینلز اور حکمران اشرافیہ مجال ہے اپنی کوتاہی و نااہلیوں کا اقرار کریں بلکہ اسے بھی انڈیا کا کیا دھرا قرار دیا جا رہا ہے یا ان کے سر تھوپنے کی کوشش ہے۔ٹھیک ہے بھارت سے بھی آلودہ ہوا آ رہی ہو گی مگر تم نے کون سے باغات و بلین ٹریز لگانے کے دعوے و وعدے وفا کیےہیں،کونسا اچھا ٹرانسپورٹ سسٹم ڈیویلپ کیا ہے،کونسا گردو غبار و دھویں کا کوئی بندوبست کیا ہے۔ایئر کوالٹی دنیا میں سالہا سال سے دنیا میں سب سے بری جا رہی ہے۔

تمہیں سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی نہ توفیق ہے نہ صلاحیت رکھتے ہو تمہیں تو شوق حکمرانی کی تکمیل کا جنون ہے، دولت سمیٹنے کا خبط ہے ،اپنی ذات کا غم ہے تمہیں کیا خبر سماج کن پستیوں میں ،جمہور کن مصیبتوں کا شکار ہے۔

ویسے بھی کوئ بھی وبا آے متاثر تو غریبوں ،مزدوروں،کسانوں نے ہونا ہے،جن کے پاس نہ تو بچاؤ کے اسباب ہیں نہ وہ بند کھڑکیوں میں بیٹھے گزارا کر سکتے ہیں۔

جو بات سمجھنے کی ضرورت ہے وہ یہ کہ سرمایہ داری نظام نہ صرف محنت کش طبقے کی محنتوں کو لوٹنے اور انسانی استحصال کو قائم رکھنے وآلہ نظام ہے بلکہ قدرت کو بھی متاثر کرتا ہے۔انھے واہ پیداوار اور منافعے کی حوس اس نظام کا خاصہ ہے جو سراسر غیر انسانی سسٹم ہے۔

لہذا اس سرمایہ داری نظام کی موجودگی میں انسانیت سکھی نھیں رہ سکتی ۔ظلم و استحصال کا خاتمہ ممکن نھیں۔بہتری کی صرف ایک ہی صورت ہے کہ اس نظام کے ملبے پہ اشتراکی سماج تعمیر کیا جاے۔سوشلسٹ دنیا ہی انسانیت کی بقاء و صحت مند سماج کی بنیاد بن سکتی ہے۔

اشتراکیت(سوشلزم)زندہ باد

سرمایہ داری مردہ باد۔

کامریڈ عرفان علی لیبر سیکرٹری مزدور کسان پارٹی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے