تحریر: کامریڈ عرفان علی لیبر سیکرٹری مزدور کسان پارٹی
بھاری بلوں سے تنگ عوام نے سولر پینل لگو لیے جس سے بجلی کی فروخت میں 17 فیصد کمی۔۔8ہزار میگاواٹ کی سولر پلیٹس فروخت ہوئیں جن سے تقریباً 3 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی ۔(روزنامہ ایکسپریس ہفتہ 9 نومبر 2024).اور حکومت کے طرم خان حمایتی ،،جلیھاں،،ڈال رہے ہیں کہ حکومت نے بجلی میں ریلیف دے دیا۔
جب کہ حقیقت یہ ہکہ لوگوں نے کثیر سرمایہ خرچ کر کے سولر پینلز لگاے جن سے وہ اضافی بجلی واپڈا کو بھی دینے کے قابل ہوے ہیں۔صرف لیسکو صارفین نے 836 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ کو دی ہے۔
لہذا حکومت بجائے آئ پی پیز کی لوٹ مار کا اقرار کرنے کے شیخی مار رہی ہے کہ ہم نے بجلی سستی کردی ہے۔
اب بھی بجلی مہنگی ہے اور جب تک آئی پی پیز کو نوازنے والے عوام دشمن معاہدے کینسل نھیں کی جاتے،یا ان پہ نظر ثانی نھیں کی جاتی حکومت عوام کی نظروں میں سرخرو نھیں ہو سکتی ۔بجلی پانچ دس روپے فی یونٹ سے مہنگی نھیں ہونی چاہیے ۔سستی بجلی ملک میں صنعت کی ترقی اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری کے لیے ضروری ہے۔
کامریڈ عرفان علی لیبر سیکرٹری مزدور کسان پارٹی