فلاحی جمہوری ریاست

پاکستان ایک فلاحی جمہوری ریاست ہوگا۔یعنی ہر شہری کی زندگی کی بنیادی ضروریات  کو بلا تفریق رنگ نسل مذہب زبان صنف پورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہوگی اور ہر شخص کے بنیادی حقوق کی حفاظت کرنا ریاست کی ذمہ داری ہوگی۔

  1. یکساں نظام تعلیم: ہر قسم کی تعلیم اور ہنر مفت فراہم کرنا مکمل طور پر ریاست کی ذمہ داری ہوگی۔

2. صحت: صحت ریاست کی ذمہ داری ہوگی ہر شہری کا ہر قسم کا علاج معالجہ مفت ہوگا۔

  1. روزگار: ہر صحت مند شخص کے لیے اس کی اہلیت کے مطابق کام مہیا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہوگی۔ کوئی بھی شخص کسی بھی وجہ سے اگر کامکرنے کے قابل نہیں ہے تو ریاست اس کی کفالت کرے۔

4.تحفظ امن و امان اور فوری انصاف مفت فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہوگی۔

5.ہر شہری کو تمام سہولیات کے ساتھ بحق ضرورت رہائش مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوگی۔

6.زرعی اجناس بجلی پانی گیس ٹرانسپورٹ سڑکیں مواصلات حکومت کی زیر  نگرانی ہوں گے۔

7.ملکی صنعت اور ذرائع کو جدید خطوط پر استوار کر کے معاشی خود انحصاری و خود مختاری حاصل کرنا اور پاکستان کو ایک خود کفیل ملک بنانا۔

  1. کاروبار کرنے کے عمل کو اسان بنانا اور ٹیکس کے نظام کو اسان اور شفاف کرنا

9.ماحولیاتی الودگی کا خاتمہ اور جنگلات کی حفاظت کرنا۔

  1. سیر و سیاحت، کھیل و تفریح ، ارٹ اور کلچر کو پروموٹ کرنا۔

11.ہر قسم کی انتہا پسندی شدت پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ۔

  1. ہر قسم کی سماجی برائیوں کا مکمل خاتمہ کرنے کے لیے قانون سازی اور عملی اقدامات۔

13.بین الاقوامی امن اورملکی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے برابری کی بنیاد پر اچھے بین الاقوامی تعلقات۔

  1. عوامی وسائل کا تحفظ بہتر استعمال اور کرپشن فری پاکستان

———–+++–

عوامی حاکمیت

  1. .مقامی حکومتوں کو بااختیار کرنے کے لیے ائینی و قانونی اصلاحات اور عملی اقدامات۔
  2. ارتکاز اختیارات کے خاتمے کے لیے ائینی قانونی و محکمہ جاتی اصطلاحات
  3. پارلیمانی عدالتی و انتظامیہ میں محکمہ جاتی اصلاحات۔

————————————————-

میرٹ۔ برابری اور انصاف

18۔ زرعی اصلاحات: جاگیرداری کا خاتمہاور  بنجر زمین کو زیر کاشت لانے کے لیے زرعی اصلاحات

19.لیونگ ویج کا اجرا یعنی کم از کم تنخواہ اتنی ہو جس میں باسانی گزارا ہو سکے

20.زیادہ سے زیادہ امدنی کا تعین- کسی بھی شخص کی زیادہ سے زیادہ سرکاری اداروں میں امدنی یا تنخواہ اور مراعات کم سے کم امدنی کا دس گنا ہو سکتی ہے۔۔

  1. رول اف لا: ہر شخص اور ادارے کو ائینی اور قانونی حدود کے اندر رکھنے کے لیے قانون سازی کے اقدام۔۔

22.. اپنی تاریخ اور کلچر کو اس خطہ کی دھرتی کے ساتھ جوڑنا۔ مقامی زبانوں کا تحفظ اردو کو رابطے کی زبان بنانا اور مقامی ہیروز کو پروموٹ کرنا۔

  1. چند ہاتھوں میں اجتماع دولت کا خاتمہ۔اور ملک کے اندر دولت کی روانی کو یقینی بنانا۔

24۔ انسانی حقوق کے پیش نظر مہاجرین کی ابادکاری کے لیے اقدامات۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے